پاکستان کو بنے ہوئے 76 سال ہوگئے لیکن معاشی حالات آج تک صحیح نہ ہو سکے. معاشی بدحالی کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے. پاکستان کی بدنصیبی یہ بھی ہے کہ آج تک کوئی بھی سیاستدان پانچ سال کی معینہ مدت کو پورا نہ کرسکا اور اس سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے کوئی بھی حکومت اپنی پالیسیاں صحیح طرح سے لاگو نہیں کر پائی. سابق وزیراعظم کو زیرِ حراست لینے کی وجہ سے عوام میں شدید ردِعمل دیکھا گیا اور جواب میں پاکستانی املاک کو ہی نقصان پہنچا. ہماری جذباتی قوم کو یہ سمجھنے کی اشد ضرورت ہے کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہمیں اسے بچانا ہے ، جلانا نہیں. دوسری بڑی وجہ مہنگائی کا جن ہے جو روزبروز بڑھتا ہی جا رہا ہے. آۓ روز پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور اس کی وجہ سے ہر شے کی قیمتوں میں دس گنا اضافہ ہو رہا ہے. مہنگائی کو قابو کرنا تو درکنار حکومت کوئی پالیسی بھی نہیں بنا رہی. قرضوں پر قرضے چڑھے جا رہے ہیں. IMF سے قرضے لینے میں پاکستان 5th نمبر پر آتا ہے. 7.4 ارب ڈالر پاکستان کا IMF سے لیا ہوا قرض ہے. مزید 3 ارب ڈالر لینے پر 10.4 ارب ڈالر بن جاتا ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان IMF سے قرضے لینے میں چوتھے نمبر پر آجائے گا. IMF کے قرضوں کے ساتھ ساتھ شرائط بھی بڑھتی جارہی ہیں اور عوام مزید مہنگائی کی چکی میں پِستی جارہی ہے. روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی اشیاء سے لے کر بل اور باقی چیزوں پر بھی اربوں روپوں کا ٹیکس ادا کرنے کے باوجود ملکی حالات میں یکسر کوئی تبدیلی نہیں آئی جس کی وجہ کرپشن ہے. ان تمام عوامل کو ختم کرنے کے بعد ہی پاکستان کے معاشی حالات بہتری کی طرف آ سکتے ہیں.
قرضوں کی دلدل اور بڑھتی مہنگائی
کچھ صاحب تحریر کے بارے میں
اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔