ڈاروِن (اسپورٹس ڈیسک) — آسٹریلیا کے شمالی علاقے ڈاروِن میں ٹاپ اینڈ T20 سیریز 2025 آج سے رنگ جمانے جا رہی ہے۔ افتتاحی مقابلے میں پاکستان شاہینز اور بنگلہ دیش اے کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ یہ سیریز 14 اگست سے 24 اگست تک جاری رہے گی، جس میں 11 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔
سیریز میں تین بین الاقوامی "اے” ٹیمیں — پاکستان شاہینز، بنگلہ دیش اے اور نیپال — کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کی بیگ بیش لیگ (BBL) اکیڈمیز، ریاستی ٹیمیں اور امریکہ سے آنے والی ٹیم "شکاگو کنگز مین” شامل ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی امریکی ٹیم کو اس ایونٹ میں شامل کیا گیا ہے، جو عالمی سطح پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بڑھتی مقبولیت کا مظہر ہے۔
فارمیٹ کے مطابق، تمام ٹیمیں راونڈ روبن مرحلے میں کم از کم چھ میچز کھیلیں گی۔ سرفہرست چار ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی، جبکہ فائنل 24 اگست کو ڈاروِن میں ہی کھیلا جائے گا۔ ڈاروِن کا خوشگوار موسم اور معیاری پچز کھلاڑیوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں گی، جس سے تیز رفتار اور سنسنی خیز مقابلوں کی توقع ہے۔
پاکستان شاہینز کی قیادت عرفان خان نیازی کر رہے ہیں۔ ٹیم میں نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑی شامل ہیں، جو آسٹریلوی کنڈیشنز میں اپنی کارکردگی سے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ بنگلہ دیش اے بھی مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہے، جس کے کئی کھلاڑی حال ہی میں ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سطح پر شاندار کارکردگی دکھا چکے ہیں۔
نشریاتی شیڈول کے مطابق، پاکستان میں یہ میچز اے اسپورٹس اور اے آر وائی زیپ پر براہ راست دکھائے جائیں گے، جبکہ بھارت میں فین کوڈ، بنگلہ دیش میں ٹی اسپورٹس اور نیپال میں کانتی پور میکس کے ذریعے شائقین کرکٹ سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ آسٹریلیا میں شائقین 7 پلس اسپورٹ اور کرکٹ آسٹریلیا کے یوٹیوب چینل پر میچز دیکھ سکیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتیں عالمی سطح پر منوانے کا سنہری موقع ہے۔ خاص طور پر پاکستان شاہینز کے لیے یہ ٹورنامنٹ آنے والے بڑے ایونٹس سے قبل ایک اہم آزمائش ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی طرح، بنگلہ دیش اے اور نیپال کے کھلاڑی بھی اس پلیٹ فارم کو اپنی پہچان بنانے کے لیے بھرپور استعمال کریں گے۔
ڈاروِن میں ہونے والی ٹاپ اینڈ T20 سیریز، آسٹریلیا کے کرکٹ کیلنڈر میں ایک اہم اضافہ سمجھی جا رہی ہے۔ اگر یہ ایونٹ کامیاب رہا تو امکان ہے کہ مستقبل میں یہاں بین الاقوامی ٹیسٹ اور ون ڈے میچز بھی منعقد کیے جائیں۔