ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

مویشی منڈی ..بھتہ مافیا کا اڈہ جہاں قربانی کے جانور پر ظلم ہورہا ہے !

عید قرباں سے پہلے ملک بھر میں بڑی بڑی مویشی منڈیاں سجائی جاتی ہیں جہاں پورے ملک سے بیوپاری اور خریداروں کا رش لگا رہتا ہے لیکن بدقسمتی سے مویشی منڈیاں حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں۔ مجموعی طور پر باہر سے آنے والے بیوپاری اور مویشیوں کے لئے نہ تو پینے کے پانی کا انتظام ہے نہ کوئی سایہ دار جگہ ہے اور جگہ جگہ کھانے پینے کی ناقص اشیاء کے سٹال لگے ہوئے ہیں ،جنہیں کھانے سے صحت کے الگ مسائل پیدا ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کی ڈسپنسریاں موجود ہیں۔ اس کے علاؤہ جانوروں کو چارہ ڈالنے کا کوئی خاص انتظام نہیں صبح سے شام تک بھوکے پیاسے بے زبان جانور بھوک پیاس سے نڈھال ہوجاتے ہیں۔ یہ سب کچھ نیا نہیں ہے بلکہ ان مسائل کا رونا روتے ہوئے دہائیاں بیت گئی مگر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔میڈیا، سوشل میڈیا چیخ چیخ کر تھک جاتے ہیں مگر پھر منڈیاں ختم ہو جاتی ہیں ، بات دب جاتی ہے اور اگلی بار مسائل پہلے سے زیادہ سنگین نوعیت کے سامنے آتے ہیں جن کا کوئی حل نہیں ۔

اب پھر عید قرباں کی آمد آمد ہے اور ہر سال کی طرح امسال بھی ملک کے سبھی شہروں میں عارضی مویشی منڈیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ جس میں حکومت کی جانب سے لائٹنگ ، ٹینٹ اور پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ خریداروں کے لیے کار پارکنگ اور بیت الخلاء کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے ۔مگر حسب روایت اور بدقسمتی سے انتظامی معاملات میں بدنظمی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے دوردراز سے اپنے مویشی فروخت کے لیے لیکر آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ سہولیات بھی صرف چند روزہ ہوتی ہیں شروع کے ایک دو دن ہی ، اس کے بعد یا چراغوں میں تیل نہیں رہتا یا پھر انتظامیہ کی آنکھوں پر بندھی حرص کی پٹی مزید گہری ہو جاتی ہے ۔

منڈیوں کے مسائل میں منڈی کی پرچی کی مد میں فی جانور اوور چارجنگ ، بھتہ خور مافیا کی الگ بدمعاشی جسے ظاہر ہے مقامی پولیس اور انتظامیہ کی بھرپور آشیرباد حاصل ہوتی ہے ۔ پانی کی فراہمی کے پوائنٹس پر مافیا کا قبضہ اور فی جانور پانی پلانے پر بھتہ کی وصولی ، جیب کتروں کی بہتات ،نوسر باز جن سے کبھی سادہ لوح بیوپاری تو کبھی معصوم خریداروں کے لٹنے کی خبریں آتی ہیں ۔ اسی طرح لوڈر گاڑیوں سے گاڑیوں کی پرچی فیس،کے نام پر لوٹ مار عام ہے ۔ اس کے علاؤہ پارکنگ ایریا میں بھتہ مافیا کی بیلک میلنگ میں نہ آنے والوں کی جانب سے پیدا ہونے والا ٹریفک جام کا سامنا الگ کرنا پڑتا ہے ۔

دوسری جانب امسال لاہور شہر کے لیے اچھی خبر نہیں ہے کیونکہ عرصہ دراز سے سگیاں پل پر عوام کی سہولت کے لیے عید قربان پر منڈی لگتی تھی،سگیاں مویشی منڈی شہر کے قریب ہونے کی وجہ سے عوام کے لیے آسانی تھی تاہم اب شاہدہ میں ترقیاتی کاموں کے باعث سگیاں مویشی منڈی نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا،سگیاں مویشی منڈی کہاں منتقل کی جائے گی، تاحال فیصلہ نہ ہو سکا۔
اگرچہ شہر سے دور مویشی منڈی لگنے سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگا،شاہدرہ ترقیاتی منصوبے کی وجہ سے سگیاں مویشی منڈی کو نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا، سگیاں مویشی منڈی لگنے سے ٹریفک سمیت دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور دور ہونے سے عوام کے لیے ۔

(ایڈیٹر نوٹ : یہ ساری باتیں کسی مہذب معاشرے میں سامنے +تیں تو شاید عوام سڑکوں پر ہوتی . قربانی کے جانوروں پر ہونے والے ظلم سے لے کر بھتہ مافیا کی بدمعاشی تک کی یہ داستان بہت کچھ عیاں کر رہی ہے . یہ تحقیقی سٹوری کامران الفت کی محنت اور لگن ہے جسے معروف صحافی ملیحہ سید نے الفاظ میں ڈھالا )

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ماحولیاتی تبدیلی اور ذہنی دباؤ …پاکستان میں بڑھتی ہوئی "ایکو اینگزائٹی”

پاکستان گزشتہ چند برسوں سے شدید ماحولیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ کبھی طوفانی بارشیں اور غیر معمولی سیلاب، تو کبھی شدید گرمی کی...

چار ہزار 800 ارب کا خوفناک سکینڈل ….یہ رقم عوام کی امانت تھی !

گزشتہ دنوں سامنے آنے والی آڈٹ رپورٹ 2023-24 نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کی وہ تصویر پیش کی ہے جو برسوں سے وقتی...

35 وفاقی ، 58 صوبائی نشستوں والا”مغربی پنجاب” …قومی اسمبلی میں پنجاب کی تقسیم کا بل پیش !

پاکستان میں صوبائی تقسیم کی بحث ہمیشہ سے حساس رہی ہے۔ 1970ء کے بعد ون یونٹ کے خاتمے کے نتیجے میں چار صوبوں...

کمر توڑ مہنگائی میں نئے کپڑے خواب ہوئے … پاکستانی تاجروں نے 511ملین ڈالر کا لنڈا منگوا لیا !

پاکستان کے بازاروں میں اب نئے کپڑوں کی خوشبو کم اور پرانے کپڑوں کی مخصوص بساند زیادہ محسوس ہونے لگی ہے۔ یہ منظر صرف...