ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

پاکستان کا موجودہ سیاسی کھیل

پاکستان کے سیاسی گراونڈ میں اس وقت بہت ہی دلچسپ کھیل جاری ہے، ایک وقت تھا کہ سب یہ سوچ رہے تھے کے الیکشن کا اعلان ہونے کی دیر ہے ملک میں کچھ نا کچھ سیدھا ہونا شروع ہو جائے گا اعلان ہو گیا تو عوام نے کہا کے چلو الیکشن ہونے دیں پھر چیزیں سیدھی ہونا شروع ہو جائیں گئیں لیکن نا تو الیکشن کے اعلان کے بعد حالات سیدھے ہوئے اور نا ہی الیکشن کے بعد اونٹ کسی کروٹ بیٹھتا نظر آ رہا ہے۔

سیاسی جوڑ توڑ جو الیکشن سے پہلے کا خاصہ ہوتے ہیں اور الیکن کے بعد بھی اسی طرح سے جارو ساری ہیں، الیکشن سے پہلے جو دھماچوکڑی مچی تھی اس میں کسی بھی قسم کی کمی نظر نہیں آ رہی، جو الزامات پہلے لگ رہے تھے وہ اب بھی جاری و ساری ہیں جیسے فوج کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا تھا بالکل اسی طرح بلکہ اس میں اب شدت بھی نظر آنے شروع ہو گئی ہے۔
لیکن اس جاری کشمکش میں فلحال سب سے سکون میں آصف علی زرداری صاحب نظر آ رہے ہیں، اور ہوں بھی کیوں نا ملک کے سب سے بڑے عہدے کے حامل جو ہو چکے ہیں اور اب آپ یہ کہیں کے آنے والے 5 سال تلک زرداری صاحب چین کی بانسری ہی بجاتے نظر آئیں گے، جبکہ انکی پارٹی حکومت میں ہونے کے باوجود بھی کسی بھی قسم کی ذمہ داریوں سے مبرا ہو گی تو اس میں دوسری رائے نہیں ہے۔
تمامتربار حکومت مسلم لیگ ن یا پھر یہ کہہ لیجئے کے شہباز شریف کے کمزور کندھوں پر ہوگا، اور دیکھنے والی بات اب یہ ہو گی کے شہباز شریف اپنے آپ کو کسطرح اس منصب کا اہل بناتے ہیں اور ریاست کے ساتھ ساتھ پارٹی کی سیاست کو درپیش مسائل سے کسطرح نبرد آزما ہوتے ہیں۔ ویسےکہنے والے کہتے ہیں کہ شہباز شریف کوتو وزارت عظمی ٰ کی اس کانٹوں والی کرسی پر بیٹھنے کا شاید بچپن سے ہی شوق تھا یا اگر نہیں تو پھر باامر مجبوری انکو بیٹھنا پڑا ہر دو صورتوں میں یہ شہباز شریف کا ایک کڑا امتحان ہے کے وہ ملک کو درپیش مسائل اور سب سے بڑے اژدھےیعنی مہنگائی سے کسطرح نبردآزما ہوتے ہیں۔
دوسری جانب اگر دیکھیں تو اس وقت سب سے زیادہ ترس مجھے تو عمران خان پر آتا ہے، اس اللہ کے ولی کو اسکے مصاحبوں نے ہی کھڈے لائین لگوا دیا، اسکے ووٹرز و سپوٹرز الیکشن ڈے پر تو باہر نکلے لیکن جب اس نے انقلاب لانے کے لئے عوام کو بلایا تو چند ہزار وہ بھی کہیں کہیں پر اکھٹے ہوئے اور جب ایک انقلاب ناکام ہو جائے تو وہ ناکام بغاوت کہلاتا ہے اور اس میں شامل ہونے والے باغی اور باغیوں کے ساتھ ریاست کو سلوک کرتی ہے اسکا ذکر کرنا وقت کا ہی ضیاع ہے، لیکن اب اگر دیکھا جائے تو عمران کا جانشین بننے کے درجنوں دعوےدار ہمیں نظر آتے ہیں اور وہ تمام کے تمام روز کسی نا کسی ٹی وی چینل پر یا پریس کانفرس کرتے ہوئے یہ بات بتا رہے ہوتے ہیں کے وہ ہی اصل جانشین ہیں مطلب پی ٹی آئی اب ایک ایسی جماعت بن چکی ہے جسکا حقیقت میں کوئی لیڈر نہیں یا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کے وہ ان گائیڈڈ میزائل بن چکے ہیں، اور اسکا عملی مظاہرہ ہم روزانہ کی بنیادوں پر جیل کے باہر ہونے والی پریس کانفرنسز میں دیکھتے ہیں کہ جو بھی بانی لیڈر سے ملاقات کر کے آتا ہے وہ ایک الگ ہی بات بتا رہا ہوتا ہے۔ قانونی ٹیم کی نااہلی عوام نے سپریم کورٹ کی لائیو ٹرانسمیشن میں خود ہی دیکھ لی، ان خود ساختہ لیڈران کے کام کرنے اور پارٹی کو چلانے کی اہلیت الیکشن میں ہی سب کے سامنے آ گئی۔

وہ تو بھلا ہو عوام کا انہوں نے چن چن کر اپنے امیدواران کو ووٹ ڈالے اگر ان لیڈران پر ہی تکیہ رہتا تو الایمان الحفیظ، اسکے بعد ان لیڈران کی سیاسی بصرت بھی عوام کے سامنے کھل کر آ گئی جب حکومت سازی کا عمل شروع ہوا، 5 آدمی وقفہ وقفہ سے بانی لیڈر سے مل کر باہر آتے اور پانچوں ہی مختلف بات کر رہے ہوتے، شیر اللہ مروت اور گوہر خان کے درمیان جو مسلہ ہوا وہ بانی لیڈر کی ایک شٹ اپ کال پر حل تو کر لیا گیا یا پھر فقط دیکھاوے کے لئے کیا گیا کیونکہ مروت کا اسٹانس اور مسلسل بیانات اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ آگ مزید بڑھ رہی ہے ،،،
پی ٹی آئی پہلے ہی آئی ایم ایف کو خط لکھنے، یورپین یونین کو جی ایس پلس اسٹیٹس ختم کرنے اور آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے آرمی چیف عامر منیر اور پنجاب کی سی ایم مریم نواز کے خلاف شہباز گل کی سربراہی میں احتجاج کرنے پر بیک فٹ پر ہے وہیں انکے اندر کی چپقلشیں انکے لئے مزید پریشانیاں لا سکتیں ہیں،

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

حسام درانی
حسام درانی
حسام درانی سینئر تجزیہ کار ہیں . حالات حاضرہ اور انٹرنیشنل ریلیشنز پر اتھارٹی کی حیثیت رکھتے ہیں .ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز سیاسی امور پر ان کی رائے لیتے ہیں . دی جرنلسٹ ٹوڈے کے مستقل لکھاریوں میں شامل ہیں .

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

دہشت گردی کے خلاف...

پاکستان کی سلامتی اور خطے کے امن کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ماحولیاتی تبدیلی اور ذہنی دباؤ …پاکستان میں بڑھتی ہوئی "ایکو اینگزائٹی”

پاکستان گزشتہ چند برسوں سے شدید ماحولیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ کبھی طوفانی بارشیں اور غیر معمولی سیلاب، تو کبھی شدید گرمی کی...

کمر توڑ مہنگائی میں نئے کپڑے خواب ہوئے … پاکستانی تاجروں نے 511ملین ڈالر کا لنڈا منگوا لیا !

پاکستان کے بازاروں میں اب نئے کپڑوں کی خوشبو کم اور پرانے کپڑوں کی مخصوص بساند زیادہ محسوس ہونے لگی ہے۔ یہ منظر صرف...

خطے کے بدلتے سکیورٹی تقاضے اور پاکستان کا جواب

دنیا بھر میں عسکری توازن اس بات پر قائم رہتا ہے کہ ہر ملک اپنی جغرافیائی اور اسٹریٹیجک ضروریات کے مطابق دفاعی حکمتِ عملی...

سود کی شرح میں کمی کا امکان — بزنس کمیونٹی کے لیے مواقع اور چیلنجز

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ بیان نے کاروباری حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ وزیر خزانہ نے عندیہ دیا ہے...

جمہوری نظام کی حامل ناخواندہ ریاست

پاکستان ایک جمہوری نظام کی حامل ناخواندہ ریاست ہے تعلیم کی اسی کمی کے باعث پاکستانی نہ جمہوریت کو سمجھ پائے ہیں اور نہ...