پاکستان کی سلامتی اور خطے کے امن کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور اس کے عسکری ونگ “مجید بریگیڈ” کو باضابطہ طور پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ صرف ایک علامتی کارروائی نہیں بلکہ ایک واضح پیغام ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی میں کھڑی ہے۔
دہشت گردی کے خلاف عالمی اتفاق
BLA اور اس کا عسکری ونگ کئی برسوں سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں خونریز حملوں، بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے ہیں۔ ان کی کارروائیوں کا مقصد نہ صرف خوف و ہراس پھیلانا بلکہ ملک کو معاشی، سماجی اور سیاسی طور پر کمزور کرنا تھا۔ اب جب کہ امریکہ نے انہیں اپنی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے مالی وسائل، سفری آزادی اور بین الاقوامی روابط مزید محدود ہو جائیں گے۔
پاکستان کے مؤقف کی تائید
پاکستان طویل عرصے سے عالمی برادری کو یہ باور کروا رہا تھا کہ BLA اور اس جیسے گروہ بیرونی پشت پناہی اور مالی مدد سے کام کرتے ہیں۔ امریکہ کا یہ فیصلہ دراصل پاکستان کے مؤقف کی ایک بڑی توثیق ہے۔ یہ بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردی کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ عالمی امن کا چیلنج ہے۔
انسدادِ دہشت گردی میں تعاون
پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں پہلے بھی تعاون رہا ہے، مگر اس حالیہ اقدام سے یہ تعلق مزید مضبوط ہو گا۔ پاکستان کو اب موقع ہے کہ وہ اس فیصلے کو عالمی فورمز پر اجاگر کرے اور دیگر ممالک کو بھی قائل کرے کہ وہ ایسے گروہوں کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کریں۔
پیغام دہشت گردوں کے لیے
اس فیصلے کا سب سے بڑا اثر دہشت گرد گروہوں پر پڑے گا۔ یہ واضح اعلان ہے کہ کوئی بھی گروہ اگر معصوم جانوں کے قتل اور ریاستی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا تو اسے عالمی سطح پر تنہا کر دیا جائے گا۔
یہ اقدام پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم داخلی طور پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید مضبوط کریں، اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ یہ فیصلہ صرف پاکستان کی جیت نہیں بلکہ دنیا بھر کے امن پسندوں کی کامیابی ہے۔