ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

چائلڈ لیبر … سیٹھ مافیا آج بھی قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے !

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے مطابق پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 12.5 ملین بچے مزدور ہیں۔ یہ ایک قابل ذکر تعداد ہے، اور پاکستانی حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ 2017 میں، پاکستان نے چائلڈ لیبر کی بدترین شکلوں پر ILO کے کنونشن کی توثیق کی، اور حکومت نے بچوں کو مشقت سے بچانے کے لیے مختلف قوانین اور پالیسیاں نافذ کیں۔ تاہم، ان قوانین کا نفاذ بدستور کمزور ہے، اور چائلڈ لیبر ملک کے کئی حصوں میں ایک وسیع مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ COVID-19 وبائی مرض کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے معاشی مشکلات کی وجہ سے چائلڈ لیبر میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر، جبکہ پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان میں چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔

پاکستان میں چائلڈ لیبر کا پھیلاؤ خاص طور پر دیہی علاقوں میں زیادہ ہے، جہاں بچوں کو اکثر زراعت اور گھریلو کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ بچوں کو مینوفیکچرنگ، کان کنی اور تعمیراتی صنعتوں میں بھی ملازمت دی جاتی ہے، جہاں وہ کام کرنے کے خطرناک حالات کا شکار ہوتے ہیں۔ بہت سے بچے لمبے گھنٹے کام کرتے ہیں، اکثر روزانہ 12 گھنٹے سے زیادہ، اور انہیں بہت کم تنخواہ ملتی ہے۔ لڑکیاں خاص طور پر استحصال کا شکار ہوتی ہیں، کیونکہ وہ اکثر گھریلو کام میں لگ جاتی ہیں اور انہیں جسمانی اور جذباتی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پاکستانی حکومت نے چائلڈ لیبر کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف پروگراموں کو نافذ کیا ہے، جن میں نیشنل چائلڈ لیبر سروے اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان شامل ہیں۔ تاہم، یہ کوششیں وسائل کی کمی اور نفاذ کے کمزور طریقہ کار کی وجہ سے رکاوٹ بنی ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کے بارے میں شعور اجاگر کرتے رہیں اور پاکستان اور دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں۔
چائلڈ لیبر ایک بڑا مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ بہت سے بچے خطرناک حالات میں لمبے گھنٹے کام کرنے پر مجبور ہیں، اکثر بہت کم تنخواہ پر۔ اس سے نہ صرف ان کا بچپن چھن جاتا ہے بلکہ انہیں جسمانی اور جذباتی نقصان کا خطرہ بھی لاحق ہو جاتا ہے۔ دنیا بھر میں حکومتیں اور تنظیمیں چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہیں، لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم سب اس مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور ایک ایسی دنیا کے لیے کام کریں جہاں ہر بچہ اپنے بچپن سے لطف اندوز ہو سکے اور مناسب تعلیم حاصل کر سکے۔

بہت سے ممالک میں، بچوں کو زراعت، کان کنی، مینوفیکچرنگ اور دیگر صنعتوں میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ وہ خطرناک حالات میں کام کر سکتے ہیں، زہریلے کیمیکلز کے سامنے آ سکتے ہیں، اور جسمانی اور جذباتی زیادتی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ بہت سے بچوں کو تعلیم تک رسائی سے بھی محروم رکھا جاتا ہے، جو غربت اور استحصال کے چکر کو جاری رکھتا ہے۔ اگرچہ بچوں کو مشقت سے بچانے کے لیے قوانین موجود ہیں، لیکن نفاذ اکثر کمزور یا غیر موجود ہوتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کے بارے میں شعور اجاگر کرتے رہیں اور دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کو ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں

چائلڈ لیبر نہ صرف بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس کے پورے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جب بچے اسکول جانے کے بجائے کام کرنے پر مجبور ہوتے ہیں، تو وہ تعلیم اور ذاتی ترقی کے مواقع سے محروم رہتے ہیں۔ یہ مہارت اور علم کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، جو ان کے مستقبل کے روزگار کے امکانات کو محدود کر سکتا ہے اور غربت کو برقرار رکھ سکتا ہے۔ چائلڈ لیبر کے معاشی نتائج بھی ہوتے ہیں، کیونکہ اس سے اجرت کم ہوتی ہے اور غربت اور استحصال کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ پائیدار ترقی کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ لہذا، یہ ضروری ہے کہ ہم سب مل کر چائلڈ لیبر کو ختم کرنے اور ایک ایسی دنیا تخلیق کریں جہاں ہر بچہ بڑھنے، سیکھنے اور پھلنے پھولنے کے لیے آزاد ہو۔

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

نیلم عبدالغفار
نیلم عبدالغفار
نیلم عبد الغفار پنجاب یونیورسٹی میں ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں . معاشرتی مسائل پر لکھتی ہیں . دی جرنلسٹ ٹوڈے کی مستقل لکھاری ہیں

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

مزاحمتی شاعری اور ہماری ذہنی حالت

شاعری شاید لطیف جذبات کی عکاس ہے یا پھر انسانی جبلت کی لیکن شاعری میں ایسی باتیں کہہ دی جاتی ہیں جو عام انسانی...

ہمارے نمک میں اثر کیوں نہیں

پاکستان اور افغانستان کا آپسی تعلق لو اینڈ ہیٹ جیسا ہے یعنی ایک دوسرے کے بغیر رہ بھی نہیں سکتے اور ایک دوسرے کے...

محکمہ زراعت کا خوفناک پراپرٹی سکینڈل !

اب تک سنتے آئے تھے کہ پراپرٹی میں بہت فراڈ ہوتا ہے ۔ طاقتور مافیا غریب شہریوں کو لوٹ لیتا ہے ، کہیں کاغذات...

پاکستان کا موجودہ سیاسی کھیل

پاکستان کے سیاسی گراونڈ میں اس وقت بہت ہی دلچسپ کھیل جاری ہے، ایک وقت تھا کہ سب یہ سوچ رہے...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

مزاحمتی شاعری اور ہماری ذہنی...

شاعری شاید لطیف جذبات کی عکاس ہے یا پھر انسانی جبلت کی لیکن شاعری میں ایسی باتیں کہہ دی...

ہمارے نمک میں اثر کیوں...

پاکستان اور افغانستان کا آپسی تعلق لو اینڈ ہیٹ جیسا ہے یعنی ایک دوسرے کے بغیر رہ بھی نہیں...

محکمہ زراعت کا خوفناک ...

اب تک سنتے آئے تھے کہ پراپرٹی میں بہت فراڈ ہوتا ہے ۔ طاقتور مافیا غریب شہریوں کو لوٹ...

پاکستان کا موجودہ سیاسی کھیل

پاکستان کے سیاسی گراونڈ میں اس وقت بہت ہی دلچسپ کھیل جاری ہے، ایک وقت تھا کہ...

محکمہ زراعت کا خوفناک پراپرٹی سکینڈل !

اب تک سنتے آئے تھے کہ پراپرٹی میں بہت فراڈ ہوتا ہے ۔ طاقتور مافیا غریب شہریوں کو لوٹ لیتا ہے ، کہیں کاغذات...

نئی حکومت عوام دشمن بجٹ بنانے پر مجبور … معاشی ماہرین پریشان!

پاکستان میں انتخابات کا عمل مکمل ہو چکا ہے . اب حکومت کسی کی بھی بنے سب سے اہم سوال یہ ہے کہ نئی...

الیکشن کمپین میں ضابطہ کار کی خلاف ورزیاں … سابق وزیر اعظم سمیت کس کس کو نوٹس اور جرمانے کیے گئے!

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے والے سیاست دان بنیادی طور پر قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کا حصہ بنتے ہیں...

آن لائن پیسے کمانے کا ہنر!

ہم جہاں وقت گزارتے ہیں دنیا وہیں سے پیسے کما رہی ہے۔ڈیجیٹل میڈیا نے دنیا کو حقیقی معنوں میں گلوبل ولیج بنا دیا...

ارتغرل غازی اور ابن عربی کے انداز میں عبادت۔”البرھانیہ‘ کے پاکستان میں 15 مراکز قائم

ارتغرل غازی کے کرداروں کی آمد سے ایک سال قبل البرھانیہ نے پاکستان میں اپنی بنیاد رکھ دی تھی محفل سے پہلے مخصوص لائٹ جلنا،...

مافیا کا نیٹ ورک… جس کے ریڈار پر آنےوالے خودکشی کر لیتے ہیں !

ویسے تو گزشتہ تین سالوں سے یہ اطلاعات آرہی تھیں کہ پاکستان میں قرض دینے والی ایپلیکیشنزپہلے سود کی مناسب شرح پر قرض دینے...