12 اگست 2025 کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی خبر نے سب کو حیران کر دیا۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سرچ پلیٹ فارم پرپلیکسی (Perplexity) نے دنیا کے سب سے مقبول براؤزر گوگل کروم (Google Chrome) کو خریدنے کے لیے 34.5 بلین ڈالر کی مکمل نقد پیشکش کر دی۔ یہ بولی "غیر ملکی” (Unsolicited) تھی، یعنی گوگل نے خود کروم فروخت کرنے کی کوشش نہیں کی، لیکن پرپلیکسی نے یہ پیشکش بطور حکمتِ عملی سامنے رکھی۔
گوگل کروم کیوں اتنا اہم ہے؟
گوگل کروم کا عالمی مارکیٹ شیئر 60 فیصد سے زیادہ ہے، اور یہ اربوں صارفین کا انٹرنیٹ تک پہلا دروازہ ہے۔ براؤزر کی ملکیت کا مطلب صرف ایک سافٹ ویئر نہیں بلکہ دنیا کے سب سے بڑے ڈیجیٹل گیٹ وے پر کنٹرول ہے۔
ڈیل کی شرائط اور وعدے
پرپلیکسی کی اس بولی میں کئی اہم نکات شامل ہیں:
Chromium اوپن سورس کے طور پر برقرار رکھا جائے گا۔
گوگل کروم کے زیادہ تر موجودہ ملازمین اپنی ملازمت میں رہیں گے۔
Google Search بطور ڈیفالٹ سرچ انجن برقرار رہے گا۔
آئندہ دو سال میں 3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری براؤزر کی ترقی پر خرچ کی جائے گی۔
امریکہ اور دیگر ممالک میں بڑے ٹیک پلیئرز کے خلاف اجارہ داری ختم کرنے کے لیے اینٹی ٹرسٹ قوانین سخت ہو رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر کسی قانونی فیصلے کے تحت گوگل کو کروم بیچنے پر مجبور کیا گیا تو پرپلیکسی پہلے سے اس موقع کے لیے تیار ہے۔
پرپلیکسی اس وقت AI سرچ مارکیٹ میں تیزی سے ابھرتا ہوا نام ہے۔ اگر اسے گوگل کروم کی ملکیت مل گئی تو یہ گوگل اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے پلیئرز کے لیے براہِ راست چیلنج ہوگا۔ براؤزر میں AI فیچرز کا انضمام سرچ انڈسٹری کے اصول بدل سکتا ہے۔
ٹیک تجزیہ کار اس پیشکش کو ٹیک ہسٹری کی سب سے بڑی ڈیلز میں شمار کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ قدم صرف مالی لین دین نہیں بلکہ مستقبل کے انٹرنیٹ کی سمت طے کرنے والا فیصلہ ہو سکتا ہے۔
Perplexity کی 34.5 بلین ڈالر کی بولی اس بات کا اشارہ ہے کہ AI پلیٹ فارمز اب صرف سافٹ ویئر نہیں بلکہ پورے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اینٹی ٹرسٹ کے فیصلے، گوگل کا ردعمل، اور صارفین کا اعتماد—یہ تین عوامل اس سودے کا مستقبل طے کریں گے۔