ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

شادی کا گھر یاماتم گھر

خیبر پختونخواہ کے حسین پہاڑوں کے بیچ واقع ضلع بونیر میں ایک شادی کا گھر اچانک ماتم کدہ بن گیا۔ ڈھول کی تھاپ، خوشی کے گیت، قہقہے اور دعاؤں سے لبریز ماحول لمحوں میں چیخ و پکار اور نوحہ گری میں بدل گیا۔ خوشیوں سے بھرا ایک صحن صرف چند گھڑیوں کے اندر تاریخ کا سیاہ باب بن گیا۔

دھیرے دھیرے شام ڈھل رہی تھی، آسمان پر سیاہ بادل چھا رہے تھے اور لوگ اس خوشگوار تبدیلی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ لیکن اچانک جیسے آسمان پھٹ پڑا۔ چند ہی منٹوں میں موسلا دھار بارش نے سب کچھ ڈھانپ لیا اور پہاڑوں سے اُترتا پانی سیلابی ریلے کی شکل میں گاؤں پر ٹوٹ پڑا۔ وہ گھر جہاں شادی کی خوشیاں منائی جا رہی تھیں، لمحوں میں موت کے مکاں میں بدل گیا۔ دلہا دلہن سمیت ایک ہی خاندان کے 24 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مرنے والے سب ایک ہی خاندان کے تھے۔ دلہا اور دلہن کے خواب، ان کے والدین، بھائی بہنیں اور ننھے بچے—سبھی چند لمحوں میں سیلاب کے بے رحم پانی کا رزق بن گئے۔ مقامی رہائشیوں نے آنکھوں کے سامنے اپنے پیاروں کو ڈوبتے دیکھا مگر قدرتی آفت اتنی شدید تھی کہ کوئی کچھ نہ کر سکا۔

ماہرین کے مطابق یہ واقعہ "کلاؤڈ برسٹ” یعنی ایک ایسی بارش تھی جو مختصر وقت میں پانی کی غیر معمولی مقدار برسا دیتی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں درختوں کے بے دریغ کٹاؤ نے زمین کو کمزور کر دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بارش کا پانی سنبھلنے کے بجائے تباہی مچاتا ہے۔ پاکستان جیسے ملک میں جہاں موسمیاتی تبدیلیاں تیز رفتاری سے اثر انداز ہو رہی ہیں، وہاں کلاؤڈ برسٹ اب ایک نئے خطرے کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔

مقامی ریسکیو اداروں اور رضاکاروں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لاشیں نکالیں۔ حکومت نے حسبِ روایت چند لاکھ روپے کے امدادی چیکس کا اعلان کیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ رقم ان زخموں پر مرہم رکھ سکتی ہے جو آنے والی نسلوں تک رسیں گے؟

بونیر کا یہ سانحہ محض ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک وارننگ ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اب صرف سائنسی اصطلاح نہیں رہی، یہ ہماری روزمرہ زندگی میں داخل ہو چکی ہے۔ اگر ہم نے جنگلات کے کٹاؤ کو نہ روکا، پہاڑوں کو یونہی اجاڑتے رہے اور ماحولیاتی پالیسیوں کو محض فائلوں میں قید رکھا تو یہ آفات بڑھتی رہیں گی۔ حکومتیں امداد بانٹتی رہیں گی اور ہم نئے سانحات پر ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔

یہ المیہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فطرت کے ساتھ جنگ میں ہمیشہ انسان ہی ہارتا ہے۔

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

آمنہ شاہد
آمنہ شاہد
"آمنہ شاہد ایک میڈیا پروفیشنل ہیں جنہیں ٹیلی وژن پروڈکشن، صحافت اور ڈیجیٹل کانٹینٹ میں 13 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پروگرامز، ڈاکیومنٹریز اور عوامی آگاہی مہمات پر کام کیا ہے۔ کہانی سنانے اور پیچیدہ معلومات کو آسان انداز میں پیش کرنے کی صلاحیت انہیں ایک منفرد شناخت دیتی ہے۔"آمنہ شاہد" دی جرنلسٹ ٹوڈے" کی مستقل لکھاری ہیں

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

فصلیں جب دریا میں...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

ٹرولنگ،فیک نیوز اورسوشل میڈیا اینگزائٹی ڈس آرڈر ۔۔۔۔ ایک خاندان کیسے بکھرتا ہے؟

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں انسان کی عزت، وقار اور ساکھ صرف ایک لمحے کی سوشل میڈیا پوسٹ پر منحصر ہو...

ناں۔سر… ادیب

اسے گاؤں کا بابا بہت اچھا لگتاتھا وہ اکثر اس ڈبہ نما سنیما گھر کی ایک ہی فلم کو گندم کے دانوں کے عوض...

دو پاکستانی فِنٹیک اسٹارٹ اپس کو عالمی شناخت

پاکستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے یہ وقت خوشی اور فخر کا ہے کہ عالمی جریدے Forbes Asia نے اپنی مشہور فہرست...

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ!

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ — ایک عالمی انتباہ جنوبی یورپ اس وقت ایک شدید ماحولیاتی بحران سے دوچار ہے، جہاں جنگلاتی...

سرحدی تجارت کی بحالی: بھارت-چین مذاکرات کا خطے پر اثر

بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات اس وقت ہورہے ہیں جب دونوں ممالک کے تعلقات 2019 کے بعد سے...