ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر باتیں بنانے کا ہنر جانتی تھی۔پانچویں جماعت میں اس نے اپنی کلاس ٹیچر کو سولہ تک پہاڑے اور پانچ سو تک گنتی ایک ہی سانس میں سنا کر انعام جیت لیا تھا لیکن یہ انعام اس وقت ٹیچر نے واپس مانگ لیا جب اس کی چند رازدار سہیلیوں نے ٹیچر کو بتا کر اس کا بھانڈا پھوڑ دیا کہ یہ غیر محسوس طریقے سے سانس لیتی ہے۔
اسے گھر میں بیٹھے ہوۓ نہ جانے کیوں یہ محسوس ہوتا تھا کہ باہر کوٸ چیز بٹ رہی ہے اور وہ اس خیال سے دن میں کٸ بار دروازے سے باہر جھانک لیتی تھی کہ شاید کچھ بٹ ہی رہا ہو۔وہ اکثر اپنے چھوٹے دوستوں کو بے وقوف بنانے کے لۓ آواز لگاتی”کڑیو،بالو چیز ونڈی دی لٸ جاو”۔جب بچے اکھٹے ہو جاتے تو وہ گلی کی نکڑ کی طرف اشارہ کرتی "وہاں بٹ انکل بانٹ رہے ہیں”.۔بچوں کے نکڑ پر غاٸب ہوجانے پر وہ خود بھی اس جانب دوڑ لگا دیتی شاید بٹ انکل کچھ بانٹ ہی رہے ہوں۔
بچپن میں اس کے گاوں میں سیلاب آیا تھا وہ گاوں سے نکل کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے میں کام یاب ہو گۓ تھے۔اس سیلاب کے دوران اسے ایک زیورات کی پوٹلی سیلابی پانی میں تیرتی ہوٸ ملی اس نے وہ پوٹلی سب کی نظر بچا کر بستے میں رکھ لی۔اس کو معاشرتی علوم میں پڑھی ہوٸ بات یاد آگٸ اس نے پریشان سیلاب ذدگان سے کہا "سیلاب جہاں تباہی لاتا ہے وہاں اس کے فواٸد بھی ہیں”۔مگر جب سیلاب کا پانی اترا تو اس نے پوٹلی کھولی تو سونے کا رنگ اتر کر پھپھوندی میں تبدیل ہو چکا تھا سنار نے گھورتے ہوۓ کہا تھا "یہ تو نقلی زیورات ہیں”
اس کے باتونی پن اور چرب زبانی نے اسے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔مبینہ طور پر ڈاکٹر نہ ہونے کے باوجود وہ ڈاکٹر مشہور ہو گٸ۔ٹی وی شوز میں اس نے کچھ حواس باختہ اور کچھ طلاق یافتہ خواتین اینکرز آنٹیوں کے ساتھ شوہر کی سیٹ پر متمکن مرد حضرات کے وہ مسلسل لتے لۓ کہ گھروں میں ٹی وی کے سامنے پروگرام دیکھتی خواتین کو یہی محسوس ہوتا کہ سکون صرف دوسری شادی میں ہے پہلی شادی تو مجبوری،بےکسی اور غربت لاتی ہے۔
بڈھا راوی اتنا تو نہ بپھرا لیکن گھر میں "گھس بیٹھیوں” پر اس کا غصہ تو بنتا تھا راوی کے پانی کا ایک ریلا باہر نکلنے کا رستہ تلاش کرتا ڈاکٹر آنٹی کے گھر کے سامنے کی سڑک پر اپنا رستہ بھول گیا۔ڈاکٹر آنٹی کو معاشرتی علوم میں پڑھی بات یاد آگٸ۔”سیلاب جہاں تباہی لاتا ہے وہاں اس کے ثمرات بھی ہوتے ہیں”۔اس نے اپنے گھر کے سارے کیمرے نکال لۓ اور ڈاکٹر آنٹی سوشل میڈیا پر آن لاٸن اپنا بھاشن دے رہی تھیں یوں محسوس ہورہا تھا جیسے یہ آگ کی لپٹیں ہیں جس کی شدت ہر جانب محسوس کی جا رہی تھی ۔”کہاں ہے اس سوساٸٹی کا مالک،ہمارا کروڑوں کا نقصان ہو گیا،سارے گھروں میں سیلاب سے تباہی مچی ہوٸ ہے،لوگوں کو رہاٸش دے،کھانا دے،ان کے بل معاف کرۓ”۔
سوساٸٹی کے مالک نے اپنے تمام سوساٸٹی کے رہاٸشیوں کا نقصان پورا کرنے کا وعدہ کیا مگر تحقیقات سے پتہ چلا ڈاکٹر آنٹی تو وہاں دوسری منزل پر کرایہ دار ہیں سیلاب کی وجہ سے ان کا تو کوٸ نقصان ہی نہیں ہوا اور ڈاکٹر آنٹی شدت سے سوچ رہی تھی معاشرتی علوم سے یہ فقرہ حذف کر دینا چاہیۓ "سیلاب جہاں تباہی لاتا ہے وہاں اس کے بہت سے فواٸد بھی ہیں”

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

کے ایم خالد
کے ایم خالد
کے ایم خالد کو مزاح تخلیق کرتے تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ بیت چکا ہے . پاکستان کے معتبر رسائل و اخبارات میں ان کے لاتعداد نثر پارے شائع ہو چکے ہیں . اپنی فکاہیہ تحاریر پر متعدد ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں .نجی چینلز پر مزاحیہ پروگرامز کے علاوہ ان کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن پر ان کے لکھے ہوۓ طنزو مزاح پر مبنی ڈرامے شوخیاں،عید شوخیاں ( عید اسپیشل ڈرامہ)،نواب گھر (عید اسپیشل ڈرامہ)،مسٹر بین ان پاکستان کے علاوہ "آوے کا آوا" نشر ہو چکے ہیں۔ کے ایم خالد ""دی جرنلسٹ ٹوڈے" کے لیے مستقل اور مضبوط بنیادوں پر لکھ رہے ہیں

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

ناں۔سر… ادیب

اسے گاؤں کا بابا بہت اچھا لگتاتھا وہ اکثر اس ڈبہ نما سنیما گھر کی...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

شادی کا گھر یاماتم گھر

خیبر پختونخواہ کے حسین پہاڑوں کے بیچ واقع ضلع بونیر میں ایک شادی کا گھر اچانک ماتم کدہ بن گیا۔ ڈھول کی تھاپ، خوشی...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

شادی کا گھر یاماتم گھر

خیبر پختونخواہ کے حسین پہاڑوں کے بیچ واقع ضلع بونیر میں ایک شادی کا گھر اچانک ماتم کدہ بن...

شادی کا گھر یاماتم گھر

خیبر پختونخواہ کے حسین پہاڑوں کے بیچ واقع ضلع بونیر میں ایک شادی کا گھر اچانک ماتم کدہ بن گیا۔ ڈھول کی تھاپ، خوشی...

ٹرولنگ،فیک نیوز اورسوشل میڈیا اینگزائٹی ڈس آرڈر ۔۔۔۔ ایک خاندان کیسے بکھرتا ہے؟

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں انسان کی عزت، وقار اور ساکھ صرف ایک لمحے کی سوشل میڈیا پوسٹ پر منحصر ہو...

ناں۔سر… ادیب

اسے گاؤں کا بابا بہت اچھا لگتاتھا وہ اکثر اس ڈبہ نما سنیما گھر کی ایک ہی فلم کو گندم کے دانوں کے عوض...

دو پاکستانی فِنٹیک اسٹارٹ اپس کو عالمی شناخت

پاکستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے یہ وقت خوشی اور فخر کا ہے کہ عالمی جریدے Forbes Asia نے اپنی مشہور فہرست...

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ!

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ — ایک عالمی انتباہ جنوبی یورپ اس وقت ایک شدید ماحولیاتی بحران سے دوچار ہے، جہاں جنگلاتی...

سرحدی تجارت کی بحالی: بھارت-چین مذاکرات کا خطے پر اثر

بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات اس وقت ہورہے ہیں جب دونوں ممالک کے تعلقات 2019 کے بعد سے...