کہانی آپ الجھی ہے کہ الجھائی گئی ہے!
یہ عقدہ تب کھلے گا جب تماشا ختم ہوگا..
افتخار عارف
———–
غیر ممکن ہے کہ حالات کی گتھی سلجھے ،
اہلِ دانش نے بہت سوچ کے الجھائی ہے ۔۔
الیکشن 2024 پاکستان کے نتیجے میں تین بڑی جماعتیں 33 فیصد پر کھڑی ہیں۔ اعداد و شمار کچھ یوں ہیں کہ
مسلم لیگ نواز 60 اوسط یعنی 33 فیصد
پیپلز پارٹی 60 اوسط یعنی 33 فیصد
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین 60 اوسط یعنی 33 فیصد
اوسط قریباً یہی ہے کیونکہ 35 سے زائد آزاد ایسے اراکین ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں
مندرجہ بالا نمبر بنیادی اوسط نمبر ہیں۔ یعنی پورے ملک میں تقسیم ہے۔ کوئی بھی جماعت واضع ااکثریت نہیں لے سکی یوں کوئی بھی جماعت تنہا حکومت بنانے کے قابل نہیں رہی اور لگتا یہ ہے کہ اگر سیاسی جماعتوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو مستقبل کا نقشہ بھی ایسا ہی ہو گا جس کا مطلب ہے کہ پاکستان معاشی اور سیاسی استحکام حاصل نہیں کر پائے گا
ہماری صحافتی اشرافیہ خلفشار پھیلاتی رہے گے جس سے یہاں بیرونی سرمایہ کاری کے موقع کم ہوتے جائیں گے۔
عوام مہنگائی جیسے عفریت کا،شکار اور انصاف سے محروم رہیں گے۔
اس،وقت جو ہے جیسا ہے کہ بنیاد پر باہم مل جل کر ایک دوسرے کے مینڈٹ کا،احترام کرتے ہوے حکومت سازی کریں
یہ وقت اور حالات کا،تقاضا اور سیاسی جماعتوں کی بقا اور عوام کی بھلائی بھی اسی میں ہے