ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

ملکی سیاست میں نئی صف بندی .. فائٹر قیادت فرنٹ لائن پرآ گئی ؟

ہم نے سیاست میں برینڈ، سیلیبریٹی اورگڈ لکس دیکھ لئے اور انکی حکومت کرنے کی صلاحیت بھی، اسی چیز کو اگر آگے لے کر چلیں تو ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ سیاست میں برینڈز، سیلیبریٹیز اور گڈ لکس کے ساتھ ساتھ سیاسی بصرت کی اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
2013 سے لے کر2024 کے الیکشن تک اور پوسٹ الیکشن ہونے والی پریس کانفرنسسز اور پریس ریلیزز اس بات کی گواہ ہیں کے ہم نے اپنے ملک میں ماسوائے ذاتی عناد اور لڑائی جھگڑے کے کچھ بھی نہیں سیکھا، لڑائی جھگڑا اگر اصولوں پر ہو تو سیاست کا حسن بڑھ جاتا ہے لیکن اگر یہ ذاتی عناد کی شکل اختیار کر لے تو پھر حالات بلوے اور ہنگاموں کے ساتھ ساتھ قتل و غارت کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتے۔
ایک وقت تھا جب پاکستان کے ایک سیاست دان دیگران کو مسلسل نشانہ دشنام رکھنتے تھے اور اس وقت انکا نشانہ سب سے زیادہ مریم نواز ہوتی تھی اور انکے مقلدین اپنے لیڈر کی سنت کو زندہ رکھنے اور ثواب کی نیت سے گالم گلوچ کا بازار گرم رکھتے تھے۔
اس مہاماری کے دور میں احقر نے لکھا تھا کے مریم نواز کی سیاست میں انٹری عوام کی فلاح و بہبود کی خاطر بالکل نہیں ہے بلکہ یہ تو پی ٹی آئی کی بلاوجہ کی جارحیت کا ردعمل ہے کے ہم مریم نواز کو بطور ایک سیاسی لیڈر دیکھنا شروع ہو گئے ہیں یعنی یہ حب علی نہیں بلکہ بغض معاویہ ہے، اسی بات کو آگے لے جاتے ہوئے جب ملک میں 2018 کے الیکشنز ہوئے تو میں نے اپنا ڈر ظاہر کیا کے اگر "ن” لیگ جیت گئی تو مریم نواز اپنا اور اپنے والد کا بدلہ لینے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے جو کے ملک کی سیاست اور ملک کی سالمیت کے لئے مشکلات پیدا کر سکتا ہے الحمداللہ ایسا نا ہوا لیکن اب2024 کے الیکشنز کے نتائج کے بعد حالات کچھ ایسے ہو گئے ہیں کے ہم نا چاہتے ہوئے بھی مریم نواز کو بطور وزیر اعلی پنجاب دیکھیں گے۔
اگر ان معروضی حالات کو ایک جانب رکھ کر دیکھا جائے تو پاکستان کی تاریخ میں بینظیر بھٹو ابتک کی تاریخ کی پہلی خاتون وزیراعظم رہیں تو دوسری جانب مریم نواز پہلی خاتون وزیر اعلی ہوں گئیں۔
جہاں تک بالا ذکر حالات و واقعات ہیں اس کے مطابق غصہ و کینہ میں مریم نواز اور عمران نیازی ہم پلہ نظر آتے ہیں کیونکہ ان دونوں کی سیاست ایکدوسرے کے خلاف بیانات اور لفاظ کے ہتھیاروں سے حملہ آور ہی ہونا تھا اور مریم نواز کو ایک دکھ اپنے والد کا بھی ہے جو کے وہ گاہے گاہے اپنی تقاریر میں اس بات کا اظہار بھی کرتی رہی ہیں کے انکے والد کے ساتھ ظلم کیا گیا اور اس ظلم کی وجہ وہ عمران نیازی کو گردانتی ہیں جبکہ اس بات کی حقانیت پر عمران نیازی صاحب نے اپنی تقاریر و بیانات سے مہر بھی ثبت کی ۔
ان تمامتر عوامل کو دیکھتے ہوئے طالبعلم تو گھبرا رہا ہے کے جیسے کے پی کے میں ایک ہارڈ کور لڑاکے کو وزیر اعلی نامزد کیا جا رہا ہے ویسے ہی اسکا فیمیل ورژن پنجاب میں اپنے پر پھیلانے کو تیار ہے۔
بقول استاذی حیدر جاوید سید اور ڈاکٹر عاصم اللہ بخش ہمیں ہمیشہ حسن زن سے کام لینا چایئے اس لیے طالبعلم اس بات کا بھی شیدائی ہے کے اسکے تمامتر تحفظات غلط ثابت ہوں اور مریم نواز ایک بہترین وزیر اعلی کے طور پر سامنے آئیں کیونکہ انکی سپورٹ میں انکے والد نواز شریف، چچا شہباز شریف اور بھائی حمزہ شہباز کے ساتھ ساتھ دیگر تجربہ کار سیاست دانوں کا بھی ساتھ ہو گا۔
جبکہ دوسری جانب گنڈا پور صاحب کے بابت بھی میرا خیال ہے کہ وہ اب ذمہ داریوں کو سمجھیں، ہیٹ اسپیچ اور بیلو دا بیلٹ بیانات سے پرہیز کرتے ہوئے صوبہ کے پی کے کو فنانشلی اپنے پاوں پر کھڑا کریں اور گزشتہ دس سال سے گھاٹے میں جانے والے صوبے کو حقیقی طور پر عمران نیازی صاحب کے ویژن کے مطابق ایک فلاحی ریاست کے طور پر سامنے لائیں۔

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

حسام درانی
حسام درانی
حسام درانی سینئر تجزیہ کار ہیں . حالات حاضرہ اور انٹرنیشنل ریلیشنز پر اتھارٹی کی حیثیت رکھتے ہیں .ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز سیاسی امور پر ان کی رائے لیتے ہیں . دی جرنلسٹ ٹوڈے کے مستقل لکھاریوں میں شامل ہیں .

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

مزاحمتی شاعری اور ہماری...

شاعری شاید لطیف جذبات کی عکاس ہے یا پھر انسانی جبلت کی لیکن شاعری میں...

مزاحمتی شاعری اور ہماری ذہنی حالت

شاعری شاید لطیف جذبات کی عکاس ہے یا پھر انسانی جبلت کی لیکن شاعری میں ایسی باتیں کہہ دی جاتی ہیں جو عام انسانی...

ہمارے نمک میں اثر کیوں نہیں

پاکستان اور افغانستان کا آپسی تعلق لو اینڈ ہیٹ جیسا ہے یعنی ایک دوسرے کے بغیر رہ بھی نہیں سکتے اور ایک دوسرے کے...

محکمہ زراعت کا خوفناک پراپرٹی سکینڈل !

اب تک سنتے آئے تھے کہ پراپرٹی میں بہت فراڈ ہوتا ہے ۔ طاقتور مافیا غریب شہریوں کو لوٹ لیتا ہے ، کہیں کاغذات...

پاکستان کا موجودہ سیاسی کھیل

پاکستان کے سیاسی گراونڈ میں اس وقت بہت ہی دلچسپ کھیل جاری ہے، ایک وقت تھا کہ سب یہ سوچ رہے...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

مزاحمتی شاعری اور ہماری ذہنی...

شاعری شاید لطیف جذبات کی عکاس ہے یا پھر انسانی جبلت کی لیکن شاعری میں ایسی باتیں کہہ دی...

ہمارے نمک میں اثر کیوں...

پاکستان اور افغانستان کا آپسی تعلق لو اینڈ ہیٹ جیسا ہے یعنی ایک دوسرے کے بغیر رہ بھی نہیں...

محکمہ زراعت کا خوفناک ...

اب تک سنتے آئے تھے کہ پراپرٹی میں بہت فراڈ ہوتا ہے ۔ طاقتور مافیا غریب شہریوں کو لوٹ...

پاکستان کا موجودہ سیاسی کھیل

پاکستان کے سیاسی گراونڈ میں اس وقت بہت ہی دلچسپ کھیل جاری ہے، ایک وقت تھا کہ...

سیاسی مصلحتیں اور ہاتھوں سے لگائی گرہیں

الیکشن کا زور تھا اور تمام امیدواران اور انکے سپورٹر و ،ووٹرز بڑھ چڑھ کر الیکشن کمپین کر رہے تھے، پارٹی کے لیڈران...

حکومت آپ کی ….لیکن جیتا کون ؟؟

کتنی دلچسپ بات ہے کہ حکومت مسلم لیگ ن کی بن رہی ہے لیکن جیت تحریک انصاف کی ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا سے لے...

پاکستانی سیاست میں پاسنگ مارکس جیت ؟

‏کہانی آپ الجھی ہے کہ الجھائی گئی ہے! یہ عقدہ تب کھلے گا جب تماشا ختم ہوگا.. افتخار عارف ----------- غیر ممکن ہے کہ حالات کی گتھی...

ایسا ووٹ بنک جو حکومتیں بنا اور گرا سکتا ہے

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن تھا ۔جمہوری ممالک میں الیکشن ایسا دن سمجھا جاتا ہے جب عوام اپنے ووٹ سے اپنی...

تعلیم کاروبار نہیں … بھارت بازی لے گیا !

ہمسایہ ملک بھارت کے حوالے ایک خبر اپنے اندراتنے مثبت اثرات رکھتی ہے کہ میں متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی...

ریسرچ کانفرنسز کے نام پرکھابے

فدوی کافی عرصہ سے پاکستان میں بالعموم اور پنجاب کی پبلک و پرائیویٹ یونیورسٹیز میں بالخصوص تعلیم و تحقیق کے میدان میں ہونے والی...