ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

بلیک میلنگ

پاکستان اور دوسرے ممالک میں بلیک میلنگ کی مختلف وجوہات ہوتی ہیںجیسے کہ بعض اوقات لوگوں کے درمیان ہونے والی ذاتی دشمنیاں بلیک میل کرنے کے پیچیدہ سبب بن سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں، ایک شخص دوسرے شخص کے خلاف قدم اٹھانے کے لئے اس کی خصوصی معلومات یا راز کو منظر عام پہ دھمکی دیتا ہے۔
اسی طرح بلیک میل کرنے والے اکثر مالی مفاد کے لئے ایسا کرتے ہیں۔ جب کسی شخص کے مالی معاملات، بنک اکاؤنٹ، یا کاروبار کے مضبوط دیکھتے ہیں تو دوسروں کی کمائی پہ ہاتھ صاف کرنے کے لیے اس کے ذاتی راز کو بیان کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔عزت کی حفاظت کے لیے بھی لوگ بلیک میل ہو جاتے ہیں .کبھی کبھار، عام طور پر مشہور شخصیات کو بھی بلیک میل کیا جاتا ہے۔ ان شخصیات سے اپنی من پسند بات منوانے کے لیے ان کی عزت خراب کی دھمکی دی جاتی ہے ۔ان کو ان کی ذاتی معلومات اور نجی ویڈیوز کا سہارا لے کر کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔بعض اوقات دوسرے ملکوں کی جاسوسی اداروں یا دشمن ملکوں کے عناصر بھی بلیک میل کر سکتے ہیں۔ وہ ملک کی اہم معلومات کو حاصل کرنے کے لئے بھیس بدل کر شخصیات کو زبردستی راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔کبھی کبھار، کسی شخص کو انتقام کے لئے بھی بلیک میل کیا جاتا ہے۔ جیسے کوئی بدلے کی امید میں، دوسرے شخص کے خلاف نازیبا واقعے یا معلومات کا انکشاف کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔
یہ سب بلیک میلنگ عام اور بہت عام ہیں یہاں ایک ایسی بلیک میلنگ کا ذکر کرنا چاہتی ہوں جو نوجوان نسل کو تباہ کرنے کی بڑی وجہ ہے۔ یونیورسٹیز اور کالجز حتی کہ سکولز میں بھی معصوم لڑکیوں کو نمبرز زیادہ دینے ، GPSR ، فیل کرنے جیسی وجوہات کی بنا پہ ان کے جسم کو استعمال کیا جانے لگا ہے۔ غریب گھرانوں کی لڑکیاں اس خوف سے چپ چاپ بلیک میل ہوتی رہتیں ہیں اگر فیل ہو گئیں تو گھر والے دوبارہ تعلیمی ادارے میں نہیں بھیجیں گے کیونکہ بار بار فیس ادا نہیں کی جا سکے گی ۔ معاشی طور پہ گھر والوں پہ بوجھ ڈالنے کا خوف لڑکیوں کو پروفیسرز اور اساتذہ کے ہاتھوں جسم کے نام پہ بلیک میل ہونے پہ مجبور کردیتا ہے ۔

یہاں پر ذکر کرنا ضروری ہے کہ بلیک میل ایک غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔ پاکستانی قانون کے مطابق، بلیک میل کرنا کرنے والے پر سخت قوانین عائد کیے جاتے ہیں اور ان پر سزا عائد کی جاتی ہے۔ اس لئے ہمیشہ احتیاط کریں اور اگر آپ یا کوئی اور اس طرح کے معاملے کا شکار ہو، تو فوراً مقامی پولیس یا قانونی اداروں سے رابطہ کریں۔

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

وجدان راؤ
وجدان راؤ
وجدان راؤ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ہیں . انہوں نے ماڈلنگ ، ایکٹنگ ، مارکیٹنگ کے علاوہ بطور سوشل میڈیا انفلوئنسر اپنی منفرد پہچان بنائی . سوشل ایشوز پر لکھتی ہیں . "دی جرنلسٹ ٹوڈے "کے لیے مستقل بنیادوں پر لکھ رہی ہیں.

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

سوشل میڈیا پر ٹرولر...

تندئی باد مخالف سے نا گھبرا اے عقاب یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

شادی کا گھر یاماتم گھر

خیبر پختونخواہ کے حسین پہاڑوں کے بیچ واقع ضلع بونیر میں ایک شادی کا گھر اچانک ماتم کدہ بن گیا۔ ڈھول کی تھاپ، خوشی...

ٹرولنگ،فیک نیوز اورسوشل میڈیا اینگزائٹی ڈس آرڈر ۔۔۔۔ ایک خاندان کیسے بکھرتا ہے؟

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں انسان کی عزت، وقار اور ساکھ صرف ایک لمحے کی سوشل میڈیا پوسٹ پر منحصر ہو...

ناں۔سر… ادیب

اسے گاؤں کا بابا بہت اچھا لگتاتھا وہ اکثر اس ڈبہ نما سنیما گھر کی ایک ہی فلم کو گندم کے دانوں کے عوض...

دو پاکستانی فِنٹیک اسٹارٹ اپس کو عالمی شناخت

پاکستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے یہ وقت خوشی اور فخر کا ہے کہ عالمی جریدے Forbes Asia نے اپنی مشہور فہرست...

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ!

موسمیاتی خطرات اور جنوبی یورپ کی جنگلاتی آگ — ایک عالمی انتباہ جنوبی یورپ اس وقت ایک شدید ماحولیاتی بحران سے دوچار ہے، جہاں جنگلاتی...