ایڈیٹر : سید بدر سعید

ایڈیٹر : سید بدر سعید

دنیا کی سب سے خطرناک جیل ..جہاں جانےوالوں کی لاشیں باہر لائی جا رہی ہیں !

دنیا بھر میں مجرموں کو جیل میں رکھا جاتا ہے . جیل میں رکھے گئے مجرموں کے لیے بھی قوانین موجود ہیں اور پوری دنیا میں مجرموں کے لیے طے شدہ انسانی حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے. بعض جیلوں کے حوالے سے شکایات بھی سامنے آتی ہیں .اس سے پہلے بعض خطرناک جیلوں کے حوالے سے ایسی خبریں سامنے آتی رہی ہیں کہ کہیں قیدیوں کو قتل کرنے کے بعد الٹا لٹکا دیا جاتا ہے تو کہیں قیدی ایک دوسرے کو مار کر کھا جاتے ہیں۔ کسی جیل میں قیدیوں کو گھنٹوں پانی نہیں دیا جاتا۔ تو کہیں عورتیں مرد قیدیوں کی پٹائی کرتی ہیں۔ لیکن آج ہم جس خطرناک جیل کے بارے میں بتا رہے ہیں اس کی مثال کم ہی ملتی ہے . یہ کوئی ماضی کا قصہ نہیں بلکہ حالیہ صورت حال ہے اور یہ سب ہو رہا ہے ایک ایسے ملک میں جو دنیا کے سامنے انسانی حقوق کا نام نہاد علمبردار بھی ہے .
یہ کہانی ہے ایک ایسی خطرناک جیل کی جہاں چند روز قبل 67 ہزار قیدیوں کو بھیجا گیا تھا لیکن اب انکشافات ہو رہے ہیں کہ اس جیل میں بھیجے گئے مجرم لاشوں کی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں

کہانی شروع ہوتی ہے وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور سے ،جہاں کے صدر نائب بوکیل نے غنڈوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔ انہوں نے غنڈوں اور جرائم پیئشہ عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک کو ان سے پاک کرنے کا مشن شروع کیا اور 67 ہزار سے زائد جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔ یہ اتنی بڑی تعداد تھی کہ ان ملزمان کو رکھنے کے لیے ملک کی جیلیں کم پڑ گئیں جس پر حکومت نے خصوصی جیل بنوائی۔اس خصوصی جیل کو ظالم ترین جیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں بھیجے گئے تمام ملازمان انتہائی خطرناک غنڈے تصور کیے جاتے ہیں تو دوسری طرف اس جیل میں حکومت کی پالیسی بھی بدل جاتی ہے . یہاں قیدیوں کو گھٹنوں کے بل رکھا جاتا تھا۔ ان کے جسم پر خصوصی ٹیٹو بنوائے گئے تھے۔ جب انہیں لے جایا جا رہا تھا تو ان کے جسم پر کپڑے نہیں تھے۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق ان قیدیوں میں سے 153 کی موت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں اور حال ہی میں ان لاشوں کو جیل سے باہر منتقل کیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے ایک گروپ کرسٹوسل نے بھی اس پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں حکومت پر کئی الزامات لگائے گئے ہیں . یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرنے والوں میں سے کسی پر بھی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ جن جرائم کی پاداش میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا ان کی بھی پوری طرح سماعت نہیں کی گئی تھی ۔ ان مرنے والوں میں چار خواتین قیدی اور باقی تمام مرد قیدی تھے۔ اس خوفناک جیل میں ان قیدیوں پر اتنا تشدد کیا گیا کہ وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔ مرنے والے ان قیدیوںکے جسم پر شدید زخموں کے نشانات تھے اور خاص طور پر ان کے جسم کے نازک حصوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ یہ بھی کہا گیا کہ ان میں سے آدھے لوگ مار پیٹ کی وجہ سے مرے جبکہ کچھ لوگ غذائی قلت کی وجہ سے بھی موت کا شکار ہوئے یعنی یہاں لوگوں کو کھانا بھی نہیں دیا جاتا۔ رپورٹ میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ یہاں قیدیوں کو یہاں بجلی کے جھٹکے دیئے جاتے تھے .

اس رپورٹ میں مزید کئی خوفناک انکشافات ہوئے ہیں جس کے مطابق جیل کے سکیورٹی اہلکار اور افسران ان قیدیوں کے ساتھ انتہائی برا سلوک کرتے تھے۔ قیدی بیمار ہو جاتے تو ان کا کسی قسم کا علاج نہیں کیا جاتا . انہیں جان بوجھ کر ادویات اور کھانا وقت پر نہیں دیا جاتا۔ دوسری جانب حکومت نے ابھی تک قیدیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ظاہر نہیں کی ہے۔

Copyright © The Journalist Today

کچھ صاحب تحریر کے بارے میں

دیگر مصنفین کی مزید تحاریر

دنیا کی 92 فیصد...

دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔ دولت کے مراکز اور اس کی تقسیم کے انداز...

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت کا دوسرا رُخ

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین اور اب کینسر سے بچاؤ...

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی عہد! "خطے میں طاقت کا نیا توازن”

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر ملک پاکستان کے وزیر اعظم...

فصلیں جب دریا میں بہہ گئیں

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے میری چھ ماہ کی محنت...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر نکلے گی۔وہ باتوں پر...

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

یہ بھی پڑھئے

ویکسین: علاج یا سازش؟ حقیقت...

کل کی طرح آج بھی یہی سوال لوگوں کی زبان پر ہے کہ پولیو کے قطرے، کورونا کی ویکسین...

پاکستان اور سعودی عرب کا...

ریاض کے آسمانوں پر سعودی فضائیہ کے F-15 طیاروں نے اپنی گھن گرج سے فضا کو چیرا اور  برادر...

فصلیں جب دریا میں بہہ...

جنوبی پنجاب کے ایک کسان غلام شبیر کی آنکھوں میں آنسو تھے جب اس نے کہا کہ میرے سامنے...

ڈاکٹر ناں۔بھٸ۔ہاں

اس کی بچپن سے ہی باتونی گفتگو سے اس کے گھر والے اندازے لگاتے تھے یہ بڑی ہو کر...

ففتھ جنریشن وار، فلمی صنعت اور موضوعات کی قلت

ہم اکثر یہ راگ سنتے ہیں کہ یہ ففتھ جنریشن وار فیئر کا دور ہے۔ لیکن ہم میں سے بیشتر اس حقیقت کو سمجھنے...

بڑھتی آبادی گندے شہر …مسائل کا حل کیا ہے ؟

پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی صرف ملکی معیشت کے لیے ہی دباؤ کا باعث نہیں بن رہی بلکہ اس سے ریاست کے تمام شعبہ...

خود کشیوں کی وجہ … معاشی دباؤ یا کچھ اور ؟

جہانگیر ترین کے بھائی پراسرار طور پر مردہ پائے گئے ہیں وجہ موت خودکشی بتائی جا رہی ہے. اطلاعات کے مطابق متوفی بہت امیر...

چاکلیٹ کا عالمی دن

بچوں اور بڑوں کی یکساں پسندیدہ سویٹ یعنی چاکلیٹ کا عالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7جولائی کو منایا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے...

اردن کے شاہی خاندان میں 30 سال بعد پہلی شادی !

گزشتہ دنوں عرب دنیا کی ایک اور شادی چرچوں میں رہی اور مقامی اور عالمی سطح پر موضوع بحث بنی رہی۔ تاہم اس سے...

قلعہ دیپالپور..اوکاڑہ کے قریب تباہی کا شکار قدیم قلعہ !

آپ نے اب تک موہنجودڑو،ہڑپہ اور بابل وغیرہ کی قدیم ترین تہذیبوں کے بارے میں سنا ہوگا اور یہ بھی جانتے ہوں گے کہ...