بچوں اور بڑوں کی یکساں پسندیدہ سویٹ یعنی چاکلیٹ کا عالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7جولائی کو منایا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے کہ اب سے 469 سال قبل 7 جولائی کے ہی دن یورپ میں پہلی بار چاکلیٹ متعارف کروائی گئی تھی اور یہ دن اسی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
عالمی چاکلیٹ ڈے، جسے انٹرنیشنل چاکلیٹ ڈے بھی کہا جاتا ہے، ایک سالانہ تہوار ہے۔ جو چاکلیٹ کو اپنی تمام تر لذیذ ذائقوں اور برانڈز کے ساتھ ہر سال سات جولائی کو منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں چاکلیٹ صدیوں سے پسند کی جاتی رہی ہے ۔
اس دن لوگ چاکلیٹ کی مختلف ڈشیز بنا کر دعوتوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ جس میں شامل ہو کر، دوستوں اور خاندان والوں کے ساتھ چاکلیٹ بانٹ کر اور چاکلیٹ کی بھرپور تاریخ اور ثقافتی اہمیت کو سراہتے ہوئے جشن مناتے ہیں۔ مغربی ممالک میں یہ دودھ کی چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ سے لے کر سفید چاکلیٹ اور اس سے آگے مختلف قسم کی چاکلیٹ کا ذائقہ لینے کا ایک موقع مانا جاتا ہے۔
چاکلیٹ کے عالمی دن کے موقع پر چاکلیٹ سے متعلق بہت سی تقریبات اور سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ چاکلیٹرز اور کنفیکشنرز خصوصی رعایت، پروموشنز، یا چاکلیٹ کی نئی تخلیقات پیش کرتے ہیں۔ ریستوران، کیفے اور بیکریاں اپنے مینو میں چاکلیٹ پر مبنی میٹھے اور مشروبات پیش کرتی ہیں۔ چاکلیٹ چکھنے، ورکشاپس، اور مظاہرے بھی ہوتے ہیں، جو شائقین کو چاکلیٹ بنانے کے فن کے بارے میں مزید جاننے اور مختلف اقسام کے نمونے لینے کی اجازت دیتے ہیں۔
چاکلیٹ سے لطف اٹھانے کے علاؤہ علاوہ، ورلڈ چاکلیٹ ڈے چاکلیٹ کی صنعت کے اقتصادی اور ماحولیاتی اثرات کی یاد دہانی کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ یہ صارفین کو منصفانہ تجارتی طریقوں اور کوکو بینز کے پائیدار سورسنگ کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے کچھ حصوں میں کوکو کے کسانوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ترغیب بھی دیتا ہے۔
دنیا بھر میں چاکلیٹ کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جن میں تلخ اور میٹھے ذائقے جبکہ سفید، سیاہ اور بھورے رنگ کی چاکلیٹس شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر دانتوں کے لیے نقصان دہ سمجھی جانے والی چاکلیٹ جسمانی و دماغی صحت پر نہایت مفید اثرات مرتب کرتی ہے اور سرد موسم میں مختلف بیماریوں سے بچاتی ہے
ایک تحقیق کے مطابق ناشتے میں چاکلیٹ کھانے والے افراد دن بھر چاک و چوبند رہتے ہیں اور وہ اپنے کاموں میں زیادہ صلاحیت اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
براؤن چاکلیٹ جسم کو نقصان پہنچانے والے کولیسٹرول میں کمی کر کے مفید کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے اور بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھنے میں بھی مددگار ہے۔
براؤن چاکلیٹ دماغ میں سیروٹونین نامی مادہ پیدا کرتی ہے جس سے ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے۔ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں بھی 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔یہ جسم میں موجود پولی فینول کو بھی بڑھاتی ہے جس سے خون میں آکسیجن کی روانی بہتر ہوتی ہے۔
چاکلیٹ میں موجود فلیونولز دل کی شریانوں کو آرام پہنچا کر انہیں سوزش سے بچاتے ہیں اور دوران خون میں بہتری پیدا کرتے ہیں جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔سیاہ چاکلیٹ کھانسی کے لیے نہایت مفید سمجھی جاتی ہے اور یہ دائمی یا موسمی کھانسی کو ختم کر سکتی ہے۔چاکلیٹ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
تو کیا کہتے ہیں آپ ، کیا آپ اسے ٹرائی کریں گے مگر ٹھہرئیے شوگر کے مریض اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کئے بغیر چاکلیٹ استعمال نہ کریں بلکہ بہتر ہی یہی ہے کہ اگر آپ کسی بیماری میں مبتلا ہیں تو پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔ ہم نے یہ تحریر ریسرچ کی مدد سے لکھی ہے اس لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا انتہائی ضروری ہے۔