پاکستانی فلمی صنعت کے تین شہرہ آفاق ڈائریکٹرز کی زیر نگرانی بننے والی نئی فلم ”تیری میری کہانیاں“ عید الاضحی پر سینماؤں کی زینت بن رہی ہے تاہم فلم میں موجود تین کہانیوں کے نام اور اداکار منظر عام پر آگئے ہیں۔تیری میری کہانیاں، ایک فیچر فلم ہے جس میں مختلف اداکاروں اور ہدایت کاروں کے ساتھ تین مختلف مختصر کہانیوں کو یکجا کرکے ایک فلم میں پیش کیاگیا ہے۔ یہ فلم پاکستانی سنیما پراپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے جس میں کسی ایک پلاٹ پر انحصارکی بجائے متعدد کہانیوں پر مشتمل انتھالوجی کا انتخاب کیا گیا ہے۔تیری میری کہانیاں، کا دورانیہ 120منٹ ہے۔ فلم میں چار گانے بھی شامل ہیں۔
اس انتھالوجی میں پہلی شارٹ فلم ”جن محل“ میں شادی شدہ جوڑی حرا اورمانی کو پہلی بار ایک ساتھ اسکرین پر دکھایا گیا ہے۔ یہ ایک ہارر کامیڈی ہے جس میں ایک ایک خاندان کے ساتھ پیش آنے والی حیران کن واقعات کی عکاسی کی گئی ہے۔ اس کہانی کے رائٹرباسط نقوی اور علی عباس نقوی ہیں جبکہ ہدایت کاری نبیل قریشی نے کی ہے۔ دوسری کہانی میں مہوش حیات اور وہاج علی پہلی باراسکرین پر مدمقابل ہیں۔ دیگر کاسٹ میں زاہد احمد اور آمنہ الیاس بھی شامل ہیں۔ یہ ایک رومانوی ڈرامہ ہے جس کانام ”ایک سو تئیسواں“ رکھا گیا ہے۔ اس کہانی کے خالق خلیل الرحمن قمر جبکہ ڈائریکٹر ندیم بیگ ہیں۔تیسری شارٹ فلم کا نام ”پسوڑی“ ہے۔ اس فلم میں شہریار منور اور رمشا خان لیڈ پیئر میں نظر آئیں گے۔ یہ ایک کامیڈی ڈرامہ ہے۔ اس فلم کی پروڈیوسر اور ہدایت کارہ مرینہ خان ہیں جبکہ رائٹر واسع چوہدری ہیں۔
ڈسٹری بیوشن کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ عابد رشید نے کہاکہ بڑے ستاروں اور منفرد کہانیوں پر مبنی ”تیری میری کہانیاں“ ایک بہترین تفریحی فلم ہے جسے پاکستان کے ٹاپ ڈائریکٹرز نے ان تھک محنت سے بنایا ہے جو عید الاضحی پر پیسہ وصول تفریح فراہم کرے گی۔